ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / امریکا اور برطانیہ کے حوالے سے میرکل کے بیان پر عالمی رد عمل

امریکا اور برطانیہ کے حوالے سے میرکل کے بیان پر عالمی رد عمل

Wed, 31 May 2017 12:13:51  SO Admin   S.O. News Service

واشنگٹن30مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بریگزٹ اور امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے سبب لندن اور واشنگٹن کے اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ روابط ایک نئے کٹھن موڑ پر کھڑے ہیں۔ جرمن چانسلر کے تازہ بیان کے بعد اب یہ تعلقات کون سا رخ اختیار کریں گے؟۔جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ یورپ اب اپنے روایتی اتحادی ممالک برطانیہ اور امریکا پر مزید انحصار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے یہ بیان میونخ میں ایک ریلی سے خطاب کے دوران اتوار کے روز دیا۔

چانسلر میرکل کے اس واضح پیغام پر نہ صرف یورپ بلکہ عالمی سطح پر رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے اس بیان کو مسترد کر دیا ہے جبکہ ان کے مخالفین کا موقف ہے کہ واشنگٹن اور برلن کے خصوصی باہمی تعلقات میں خرابی منفی پیش رفت ہے۔ ڈیموکریٹ قانون ساز اور سینیٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی کے اہم رکن ایڈم شف نے کہا، اگر ٹرمپ اسے کامیابی کہتے ہیں تو میں ناکامی دیکھنے کا خواہاں نہیں۔ وہ صدر ٹرمپ کی حکومت میں خراب ہوتے ہوئے تعلقات کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔اس کے برعکس ٹرمپ کے حامی، چانسلر میرکل کے بیان کو ٹرمپ کی کامیابی یا مقبولیت سے تعبیر کر رہے ہیں۔

بل مچل نامی ایک سیاسی تجزیہ نگار کے بقول، بائیں بازو کی ہیرو میرکل کا کہنا ہے کہ وہ اب ٹرمپ پر انحصار نہیں کر سکتیں۔ در اصل ٹرمپ آپ کی بیوقوفی کی مخالفت کرتے ہیں۔برطانیہ میں ہوم سیکرٹری ایمبر رڈ نے اس بارے میں کہا کہ بریگزٹ کے باوجود لندن حکومت یورپی یونین کا ساتھ دیتی رہے گی اور اس سلسلے میں جرمنی کو یقین دہانی کرائی جائے گی۔یورپی قانون ساز گائے فیرہوف اسٹٹ نے اس بارے میں بات چیت کے دوران کہا کہ یورپ کے لیے وقت آ گیا ہے کہ وہ آگے بڑھے اور چیزوں کو نئے سرے سے تشکیل دے۔


Share: